Bihar Board class 10th URDU October Exam Question Paper 2023 (pdf)

bihar board urdu answer key, urdu objectve answer key, class 10 urdu answer, urdu paper answer, class 10 exam urdu paper, urdu paper answer key, class10 monthly answer key, october urdu answer key, october exam urdu answer key, october exam, answer key, bihar board exam question paper, urdu questin paper answer key, class 10th answer key, paper answer key, most important answer key october, bihar board urdu exam, aa online solution, answer set urdu

1. C 11. C 21. A
2. C 12. D22. A
3. B13. C23. B
4. A14. A24. B
5. B15. C25. A
6. B16. A26. A
7. D17. D27. B
8. B18. C28. B
9. B19. B29. A
10. B20. C30. B

URDU SUBJETIVE QUESTION ANSWER 👇👇

سوال 1. ڈاکٹر عبدا لمغنی نے اپنی ملازمت کا آغاز کس کالج سے کیا ؟

جواب – ڈاکٹر عبدا لمغنی نے اپنی ملازمت کا آغاز پٹنہ کالج سے کیا –

سوال 2. غالب نے کتنے خط لکھے ؟

جواب- غالب نے ٩٠٠ خطوط لکھے –

سوال 3. پرویز شاہدی کی پیدائش کب اور کہاں ہوئی ؟

جواب – پرویز شاہدی کی پیدائش ١٩١٠ء کو لودی کٹرہ پٹنہ سیٹی میں ہوئی

سوال.4 نصاب میں شامل کوئی دو افسانہ کا نام لکھئے

جواب –کٹی ہوئی شاخ ، بھابھی جان

سوال 5. کیا تثلیث حیات پرویز شاہیدی کا شعر یمجموعہ ہے ؟

ہاں تثلیث حیات پرویز شاہیدی کا شعر یمجموعہ ہے –

سوال .6 افسانہ سیکنڈ ہینڈ کا تعلق کس زبان سے ہے ؟

افسانہ سیکنڈ ہینڈ کا تعلق ملیام زبان سے ہے –

سوال 7. قمر جہاں کے ایک افسانوی مجموعہ کا نام بتائے ؟

قمر جہاں کے ایک افسانوی مجموعہ کا نام چارہ گر ہے –

سوال .8 سراج ور عرفانہ کس افسانہ کے کردار ہیں ؟

سراج ور عرفانہ افسانہ آشیانہ کے کردار ہیں

سوال 9. ڈاکٹر عبدا لمغنی نے کس مدرسے سے اور کہاں تک تعلیم حاصل کی ؟

جواب – ڈاکٹر عبدا لمغنی نے مدرسہ شمس الہدی پٹنہ میں درجہ عالم تک تعلیم حاصل کی

سوال 10. اسم معرفہ کی تعریف مثال لے ساتھ کریں

جواب – اسم معرفہ – یہ وہ اسم ہے جس سے کسی خاص شخص،چیز یا جگہ کا نام معلوم ہو

مثال – احمد، پٹنہ، تاج محل

فٹ بال پر مضمون

فٹبال کا ایک معروف کھیل ہے جو پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہ کھیل آم ترین طور پر پائی جاتی ہے اور مختلف عمر کے لوگ اسے شوق سے کھیلتے ہیں۔

فٹبال کا آغاز 19ویں صدی کے انگلینڈ میں ہوا تھا، اور اس کا مقصد پہلے تو تنازعہ اور مصنوعی دنیا کے دو مختلف جگہوں کے درمیان ہوتا تھا۔ لیکن آج کل فٹبال کا کھیل دنیا بھر میں جانے جاتا ہے اور یہ ایک مشہور اور پسندیدہ کھیل بن گیا ہے۔

فٹبال کا کھیل ایک میدان پر دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے، ہر ٹیم میں 11 کھلاڑی شامل ہوتے ہیں۔ ایک تیم کے کھلاڑی کسی خصوصی مقام پر کھیلتے ہیں جبکہ دوسری ٹیم کے کھلاڑی اپنے مقام کو محافظت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کھلاڑی ایک گیند کو پر زور مارتے ہیں تاکہ وہ گیند خصوصی مقام پر جائے اور ٹیم کو اس سے گول حاصل ہو سکے۔

فٹبال کی دنیا میں مختلف مقامات اور مسابقات ہوتے ہیں جیسے کہ فیفا ورلڈ کپ، یورپی چیمپئنز لیگ، اور دیگر ملکی اور انٹرنیشنل ٹورنامنٹس۔ یہ مسابقات کھلاڑیوں کے لئے عظیم موقع فراہم کرتی ہیں اور دنیا بھر کے فٹبال فینز کو ایک ساتھ جمع کرتی ہیں۔

فٹبال کا کھیل لاکھوں لوگوں کے دلوں میں بس چکا ہے، اور یہ ان کے لئے ایک تنفس کی طرح ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کا ایک اہم حصہ بھی ہوتا ہے جو انفرادی تربیت اور جسمانی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

فٹبال ایک ایسا کھیل ہے جو متعدد قوموں کو ایک ساتھ لانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور دوستی، تعاون، اور رشتوں کی بنیاد رکھتا ہے۔

اختتاماً، فٹبال ایک مشہور اور محبوب کھیل ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کے دلوں میں بسا ہے۔ یہ ایک موثر تنفس کی طرح ہے جو جسمانی صحت کو بہتر بناتا ہے اور مختلف مقامات اور مسابقات کے ذریعے لوگوں کو ایک ساتھ جمع کرتا ہے۔

یہ کھیل ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ کس طرح ہمیں تعاون کرنا چاہئے اور کس طرح ہم اپنی محنت اور جدوجہد سے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، فٹبال کھیلتے وقت ہمیں ایک سالم جسمانی صحت ملتی ہے جو ہماری روزمرہ زندگی کے لئے بہترین ہوتی ہے۔

کمپیوٹر کی اہمیت پر مضمون

کمپیوٹر آج کی تکنولوجی سے بھرپور دنیا میں ایک اہم اور ضروری آلہ بن گیا ہے۔ کمپیوٹر کی اہمیت ہماری روزمرہ کی زندگی میں بڑھتی ہی جا رہی ہے اور یہ ہماری تعلیم، کام، اور معلومات کی دنیا میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

کمپیوٹر کی اہمیت کی پہلی بات یہ ہے کہ یہ ہمیں علمی تحقیقات میں مدد فراہم کرتا ہے۔ علمی تحقیقات میں مختلف معلومات کو جمع کرنے اور تجزیہ کرنے کی کشمکش ہوتی ہے، اور کمپیوٹر ان کاموں کو بہتر اور تیزی سے کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے، ماہرین، محققین، اور طلباء اہم تحقیقات کر سکتے ہیں اور نئی معلومات کا اکٹھا کر سکتے ہیں۔

دوسری بات، کمپیوٹر کی اہمیت کام کی دنیا میں بھی ہے۔ اس کے ذریعے، لوگ اپنی کاروباری اور انتظامی کاموں کو بہتری سے منظم کر سکتے ہیں۔ کمپیوٹر سوفٹوئر کی مدد سے خود کام کرنے والے افراد کام کو تیزی سے اور بہتری سے کرتے ہیں اور وقت اور جواں کی میزانی کرتے ہیں۔

کمپیوٹر کی اہمیت تعلیم میں بھی ہے۔ اس کے ذریعے طلباء اور اساتذہ تعلیمی مواد کو آسانی سے منظم کر سکتے ہیں اور تعلیمی مواد کو دوسرے ماڈیولز کے ساتھ منسلک کر سکتے ہیں۔

کمپیوٹر کی اہمیت خصوصی طور پر آج کے دور میں انٹرنیٹ کے ذریعے موسیقی، ویڈیوز، اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہمیں دنیا کی معلومات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

اختتاماً، کمپیوٹر کی اہمیت ہماری زندگی کے مختلف پہلوؤں میں موجود ہے۔ یہ ہماری تعلیم، کام، تحقیقات، اور تعلیمی مواد میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ہمیں دنیا کی معلومات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک اہم تکنالوجی ہے جو ہماری روزمرہ کی زندگی کو آسان بناتی ہے اور ہمیں توانائی دیتی ہے کہ ہمارے اہداف کو حاصل کر سکیں۔

عیدالفطر پر مضمون

عید اسلامی دنیا کے مسلمانوں کے لئے اہم اور خوشیوں بھرا تہوار ہے۔ یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایک معمولی دن نہیں ہوتا، بلکہ ایک خوشیوں سے بھرپور اور پر سکوں دن ہوتا ہے۔

عید کے دو اہم تعطیلات ہوتی ہیں – عید الفطر اور عید الاضحی۔ عید الفطر رمضان کے آخری روز کو منایی جاتی ہے، جب مسلمان روزہ رکھ کر اپنے اللہ کی رضا کی طرف اپنی توجہ دیتے ہیں۔ اس دن مسلمان گائوں اور خوشیاں مناتے ہیں اور دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔

عید الاضحی کو حج کے دوران منایا جاتا ہے اور اسے “بکرا عید” بھی کہتے ہیں۔ اس دن مسلمان بکرے کو ذبح کرتے ہیں اور اس کا میٹھا تقسیم کرتے ہیں تاکہ غریبوں اور محتاجوں کو بھی اس خوشی کا حصہ بنا سکیں۔

عید کے دن مسلمانوں کے گھروں میں تعطیلات کی روشنیاں جگمگاتی ہیں، اور خوشیوں کی مہفلیں منائی جاتی ہیں۔ لوگ نئے کپڑے پہنتے ہیں اور مختلف خوشیوں کے لئے تیاریاں کرتے ہیں۔

عید کے دن لوگ اپنے دوستوں اور رشتے داروں کو ملاقات کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دیتے ہیں۔ کھانے پینے کے خصوصی مواد تیار کئے جاتے ہیں اور لوگ اپنے گھروں میں خوشیوں کا سفر کرتے ہیں۔

عید کا دن عبادت کا اور خاندان کا دن ہوتا ہے جب لوگ اپنے ایمان اور اپنے رشتوں کی اقدار کی بھلائی کی دعائیں کرتے ہیں۔ یہ ایک دن ہوتا ہے جب لوگ اپنی معاشرتی مسئلوں کو بھی حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزار کر ایک دوسرے کی خوشیوں میں شامل ہوتے ہیں۔

اختتاماً، عید اسلامی دنیا کے مسلمانوں کے لئے ایک اہم اور خوشیوں بھرا تہوار ہے جو خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے، عبادت کرنے، اور اپنی معاشرتی مسئلوں کو حل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس دن کو مسلمانوں کی محبت اور یکتاپن کا پیغام دینے والا ہوتا ہے اور یہ ایک معنوی اور خوشیوں سے بھرپور دن ہوتا ہے۔

اپنے والد کو ایک خط لکھیں جس میں اپنی چھوٹی بہن کو اسکول میں داخل کرانے کے موضوع پر – گفتگو کریں

محترم والد حضرات،

میں امید کرتا ہوں کے آپ خیریت سے ہوں گے اور خوشیوں سے زندگی گزار رہے ہیں۔

میں آپ سے ایک معمولی مگر اہم موضوع پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری چھوٹی بہن کا تعلیمی فصل کا آغاز ہونے والا ہے اور میری خواہش ہے کہ ہم اسے ایک بہترین تعلیمی ماحول میں داخل کر سکیں۔

میں جانتا ہوں کے ہمارے پاس مختلف تعلیمی اختیارات موجود ہیں، لیکن میری توقع ہے کہ آپ بھی میری طرح یہ مانتے ہیں کہ ہماری چھوٹی بہن کے لئے ایک بہترین اور مناسب تعلیمی ادارہ ہونا بہت ضروری ہے۔

میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کے آپ ہماری چھوٹی بہن کو ایک اچھے اور معتبر اسکول میں داخل کرنے کی اجازت دیں۔ یہ اسکول اس کی تعلیمی اور فکری تربیت کو بہتر بنائے گا اور اس کے فرصتیں بڑھائے گا۔

میں امید کرتا ہوں کے آپ میری درخواست پر غور کریں گے اور ہماری چھوٹی بہن کو ایک بہترین تعلیمی مواقع کا فائدہ اٹھانے کا موقع دیں گے۔

آپ کی مدد اور سرگرمی کے منتظر رہوں گا۔

آپ کے بیٹے یا بیٹی کے لئے ہر وقت خوشیوں کے لمحے بناتے رہیں اور وہ کامیابی کی راہوں پر ترقی کریں۔

آپ کا بیٹا/بیٹی،
[آپ کا نام]

سوال2- زیرنصاب افسانہ آشیانہ کے مرکزی کردار پر روشنی ڈالئے ؟

جواب : زیرنصاب افسانہ “آشیانہ” نگار عظیم کا ایک سماجی افسانہ ہے جس کی مرکزی کردار زرینہ ہے ۔ زرینہ ، برکت علی صدیقی کی اہلیہ ہیں ۔ برکت علی اعلی درجہ کی ملازمت سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور خوشحال زندگی گزار رہے ا ن کا بیٹا سراج بھی عالی د ر جہ کی ملازمت کر رہا ہے اور اپنے اہل وعیال کے ساتھ ملازمت کے سلسلہ میں دوسرے شہر میں رہتا ہے ۔ وہاں اپنے والدین کو بھی ساتھ رہنے کے لئے بولتا ہے – بیٹے کے یہاں برکت علی صدیقی اور ان کی اہلیہ کو ہر طرح کا آرام میسر لیکن ان کے پاس کوئی مشغولیت نہیں ہے اس لئے دونوں میاں بیوی کے لئے بیکاری ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے ۔ اس پریشانی کا احساس زرینہ کوسب سے زیادہ ہے گر چہ شب و روز بہت آرام سے گذررہے تھے ۔ برکت علی بھی بظاہر بہت خوش نظر آرہے تھے ۔ بیٹے اور بہو میں بھی کوئی کمی نہیں تھی ۔خدمت گذاری میں بھی کہیں کوئی کمی نہیں تھی ۔ بیٹے سراج اور اس کی بیوی عرفانہ نے ان دونوں پر سواۓ آرام سے رہنے کے کوئی ذمہ داری نہیں دی تھی یوں تو زرینہ اور اس کے شوہر برکت علی صدیقی کے دن بڑے اچھے گذررہے تھے لیکن برکت علی صدیقی کی داخلی بے چینی کو زرینہ نے بھانپ لیا کیونکہ برکت علی کے مزاج کو زرمینہ بخوبی سمجھتی تھی لیکن وہ برکت علی کوٹو کنانہیں چاہتی تھی ۔ زرینہ کے دل کے کسی نہ کسی گوشہ میں یہ خواہش پل رہی تھی” اپنا ہاتھ ہوتا اپنا اختیار ہوتا ؟ اپنی بادشاہت ہوتی ؟ ہم عمر اور ہم خیال عورتیں ہوتیں ؟ اپنی مرضی سے عیش و آرام ہوتا ؟ یا پھر کوئی نہ کوئی اپنا ہوتا ؟ یہ تمام خیالات زرینہ کے دل میں خلش بن کر کھٹک رہے تھے ۔
ساتھ ہی برکت علی کی مایوسی کو بھی زر ینہ محسوس کر رہی تھی چنانچہ ایک دن برکت علی خود ہی بول پڑے کہ میں آرام کرتے اور کتابیں پڑھتے پڑھتے بہت تھک گیا ہوں مجھے یہاں دوسال رہنے کے بجاۓ اپنی کوئی مصروفیت تلاش کرنی چاہئے یہ ہمارا گھر نہیں ہے بیٹے اور بہو کا گھر ہے دو سال تک مہمانی میں بیٹھے بیٹھے میں اپنے آپ کو بیمارمحسوس کرنے لگا ہوں ۔ میرے خیال میں تم بیٹے بہو کا گھر مچوڑ کر میرے ساتھ اپنے گھر چلو جہاں تم پکاؤ گی اور میں کھاؤں گا ۔ خواہ چٹنی روٹی ہی کیوں نہ ہوا پنے پڑوسی ہونگے شام کی محفلیں ہوں گی پھر یہ کہ بیٹا بہو چھوٹ تھوڑے ہی جائیں گے وقتا فوقتا ہملوگ آتے جاتے رہیں گے ۔
زر ینہ اپنے شوہر برکت علی صدیقی کی مذکورہ باتیں سن کر خوش ہوگئی اور اپنے آشیانے کو آباد کرنے کا فیصلہ لے لیا اورمستقبل کے خیالوں میں گم ہو گئی ۔

سوال 5- غالب کے خطوط کی زبان پر پانچ سطر یں لکھیئے ۔

جواب : غالب کے خطوط کی زبان انتہائی رواں صاف شفاف اور دلکش ہے جس نے فارسی میں بہترین شاعری کی ہو اپنے عہد میں عمدہ اور بامحاور ہ زبان کا استعمال کیا ہے جو آج کے مناظر میں بھی اس طرح اہم حیثیت رکھتی ہے اور ہم ترسیل وابلاغ کے مرحلے سے آسانی سے گذر جاتے ہیں ۔ ایک انسان جب دوسرے کو اپنی بات رکھتا ہے تو اس تک پہنچنے کی یہ اولین شرطیں ہے کہ اکلااسکی زبان کو سمجھ رہا ہے یا نہیں غالب کو اس زبان دانی میں کمال کا درجہ حاصل ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *